بہتر آبپاشی اور محدود کاشتکاری میں بجلی کی بچت کے بارے میں امریکی اقدامات

بہتر آبپاشی اور محدود کاشتکاری میں بجلی کی بچت کے بارے میں امریکی اقدامات

آن فارم واٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور ساؤتھ ایشیئن کنزرویشن نیٹ ورک کے انجینئر ز اور زرعی ماہرین نے چھوٹے تالابوں اور شمسی توانائی سے ڈرپ ایریگیشن کے ذریعے آبپاشی کی جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق متعد د ورکشاپس میں شرکت کی جن میں امریکی محکمہ زراعت کے سول انجینئر ز نے تربیت دی ۔ یہ نشستیں پاکستانی کاشتکاروں کی استعدادکار بڑھانے کے پروگرام کاحصہ ہیں تاکہ متوازن ماحول دوست مہارتوں کے ذریعہ پانی کے استعمال کو بہتر بنایا جائےاور کاشتکاروں کا بجلی پر انحصار کم کیا جا سکے۔

امریکی محکمہ زراعت میں قدرتی ذرائع کے تحفظ کے پروگرام کے سول انجینئر جان فرپ نے اس موقع پر کہا کہ پانی زراعت کو محدود کرنے کا ایک عامل ہے۔ فارموں میں پانی ذخیرہ کرنے کی تکنیک جیساکہ تالاب اور اس کی حفاظت نیزشمسی توانائی سے ڈرپ ایریگیشن، پانی کے مئو ثر استعمال اور نامساعد موسمی حالات کے دورا ن بہتر پیداوار کے حصول کے اہم طریقے ہیں ۔ ذخیرہ شدہ پانی کا بوقت ضرورت استعمال کسانوں کو صحیح وقت پر آبپاشی میں مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ ڈرپ ایریگیشن پانی کو کم سے کم ضیا ع سے مطلوبہ جگہ پر پہنچانے میں کام آتا ہے ۔ سورج سے حاصل کی گئی بلا قیمت توانائی کے ذریعہ پانی کو پودوں تک پہنچاکر مجموعی طور پر لاگت کم ہو جاتی ہے۔

کئی دنوں تک جاری رہنے والے اس ٹریننگ پروگرام کا انعقاد انٹر نیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ ، خشک زمینوں پر زرعی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے ، موسمیاتی تبدیلیوں اور متبادل زرائع توانائی ، قومی زرعی تحقیقاتی ادارے کے واٹر ریسورس سینٹر اور پاکستان ایگری کلچرل ریسرچ کونسل کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ پروگرام میں شریک کاشتکاروں نے چھوٹے تالابوں کے ذریعے فصلوں کو پانی کی مستقل فراہمی اور شمسی توانائی کےذریعے ڈرپ ایریگیشن سیکھنے کی مختلف عملی مشقوں میں حصہ لیا ۔ آبپاشی میں شمسی توانائی کا استعمال دیہی علاقوں میں بجلی کا بوجھ کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا ۔

پاکستان واٹر ڈائیلاگ پراجیکٹ کے بارے میں مزید جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں:

http://www.iwmi.cgiar.org/research/projects/show-projects/?C=710