امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ نے اپنی رہائشگاہ پر امریکی محکمہ خارجہ کے زیر اہتمام یونیورسٹی پارٹنرشپ پروگرام پر مذاکرے کی میزبانی کی۔ قونصل جنرل برائن ہیتھ اور منصوبے میں شامل پاکستانی اور امریکی تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے یونیورسٹی پارٹنرشپ پروگرام پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستانی اور امریکی یونیورسٹیوں کے درمیان شراکت داری تین سال پر محیط ہے اور ہر منصوبے پر ایک ملین ڈالر کی لاگت آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے ذریعے سوشل سائنسز کے مضامین بشمول امریکن اسٹڈیز، ابلاغ عامہ، سائیکولوجی، بشریات، بزنس ایڈمنسٹریشن اور خواتین و صنفی تعلیم پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ قونصل جنرل نے انڈس ویلی اسکول اور کینیساو اسٹیٹ یونیورسٹی کے درمیان جاری تعاون کی بھی مثال دی جس کے تحت امریکی پروفیسر نے ناصرف ایک سمسٹر تک کراچی میں انڈس ویلی اسکول کے طلبا کو جدید طرز تعلیم سے متعارف کرایا بلکہ اساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی.
یونیورسٹی پارٹنرشپ پروگرام کے تحت 20 پاکستانی جامعات کو امریکی یونیورسٹیوں سے منسلک کیا جارہا ہے جس کے ذریعے پاکستانی اساتذہ کی تربیت، جدید نصاب کی تیاری، مشترکہ تحقیق کے فروغ اور باہمی روابط میں اضافے کیلیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ صوبہ سندھ میں امریکی حکومت کے یونیورسٹی پارٹنرشپ پروگرام کے تحت اسرا یونیورسٹی حیدرآباد اور بال اسٹیٹ یونیورسٹی، جامعہ کراچی اور جارج میسن یونیورسٹی، انڈس ویلی اسکول اور کینیساو اسٹیٹ یونیورسٹی، نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس (NAPA) اور ٹیکساس یونیورسٹی اور آئی بی اے سکھر اور جانسن کمیونٹی کالج کے درمیان شراکت داری جاری ہے۔
امریکی حکومت کے زیر اہتمام پاکستان میں جاری ثقافتی، تعلیمی اور تبادلہ پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کیلیے وزٹ کریں:
www.eca.state.gov