معاشی ترقی میں زراعت کے کردار پر امریکہ پاکستان بات چیت

۱۴ارپلی ۲۰۱۵ء

اسلام آباد (۱۴اپریل، ۲۰۱۵ء)__ امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور صدر ممنون حسین نے  آج یہاں پاکستان سٹرٹیجی سپورٹ ایگریکلچرل پالیسی کانفرنس کا افتتاح کیا جس میں حکومت پاکستان کے پالیسی سازوں اورنامور بین الاقوامی اور مقامی ماہرین سمیت ۳۰۰ افراد نے  شرکت کی۔ دو روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں پالیسی سے متعلق اہم موضوعات پر بات چیت کی جائیگی۔ اس کانفرنس کا انعقاد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)  کے پاکستان سٹرٹیجی سپورٹ پروگرام کے تعاون سے کیا گیا  اور اس کا اہتمام  یو ایس ایڈ کے شراکت کار بین الاقوامی ادارہ برائے خوراک و پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( آئی ایف پی آر آئی) نے کیا تھا۔

امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اپنے شراکت کاروں  کے تعاون سے  پاکستان بھر میں مہارت اور ٹینکالوجی منتقل کر رہا ہے تاکہ کسانوں اور انکے خاندانوں کیلئے معاشی مواقعوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی سے متعلق  ملکی ضروریات کا خیال رکھنا ہو گا کہ دنیا بھر میں پیدا ہونے والے مسائل بشمول تغیراتی تبدیلی اورکسانوں اور معاشروں پر مرتب ہونے والے  اثرات کا مقابلہ کیا جا سکے  اورمستقبل میں ان چیلنجوں کو روکنے کیلئے طریقے وضع کیئے جا سکیں۔

یہ   کانفرنس  زراعت سے متعلق اہم مسائل کا جائزہ لیگی جس میں پالیسی ساز اور ماہرین پاکستان کی معاشی ترقی میں زراعت کے کردار اور زرعی پیداوار بڑھانے  کیلئے درکار اقدامات پر غور کرینگے۔ شرکاء  اٹھارویں آئینی ترمیم کے تناظر میں زرعی پالیسی سازی میں ہونے والی پیش رفت پر بھی بات چیت کرینگے جس کے تحت اختیارات صوبائی حکومتوں کو منتقل کئے گئے ہیں۔

پاکستان میں معاشی  ترقی اور زراعت کے شعبے میں ترقی کیلئے اعانت فراہم کرنا امریکہ سفارتخانہ کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔یوایس ایڈ کے زرعی پروگرام ،روزگار  اور آمدنی کے مواقع بڑھانے میں مدد دے رہے ہیں۔ یوایس ایڈ کے پروگرام جدید زرعی ٹیکنالوجی ، خدمات اور طریقے متعارف کروا کر، آبپاشی  کا  اضافی ڈھانچہ تعمیر کرکے اور پانی کے انتظام وانصرام کے جدید طریقے متعارف کروا کر پاکستان کی زرعی پیداوار بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔  یوایس ایڈ پاکستان کے زرعی کاروباروں کو سرمائے تک رسائی فراہم کرنے، شراکت داریاں قائم کرنے اور زیادہ منافع بخش منڈیوں سے استفادہ کرنے میں بھی معاونت کررہا ہے۔ یہ پروگرام پاکستانی کاشتکاروں کو نجی شعبے کی نئی سرمایہ کاریوں سے  فائدہ اٹھانے میں مدد دے گا۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران  یو ایس کے منصوبوں کی بدولت  پاکستان کی برآمدات میں ۵۲ ملین ڈالرز ، سیلزمیں ۱۲۷ ملین ڈالر ز کا اضافہ ہوا جبکہ گیارہ ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری بھی آئی۔

پاکستان میں یوایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

ttp://www.usaid.gov/pakistan