۲۹ ارپلی۲۰۱۵ء
اسلام آباد (۲۹ اپریل ۲۰۱۵ء)__امریکہ اور پاکستان نےملک میں صاف توانائی کے منصوبوں میں نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے اور اس کی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے آج ایک نئے پروگرام کا اعلان کیا۔اس اقدام کے تحت حکومت امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر ایسی اصلاحات متعارف کرانے کیلئے کام کریگی جس سے پاکستانی اور بین الاقوامی نجی شعبہ اور سرمایہ کاروں کو آئندہ تین سے پانچ برسوں کے دوران قومی گرڈ میں تین ہزار میگا واٹس فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی ایلچی برائے توانائی آموس ہوکسٹین نے پاک-امریکہ تذویراتی مذاکرات کے وسیع تر فریم ورک کے تحت جاری دوسرے پاک-امریکہ انرجی ورکنگ گروپ کے دوران کہا کہ آلودگی سے پاک توانائی پروگرام پاکستان میں توانائی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد دے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں توانائی کے مسائل کو کم کرنے میں مدد دینے کیلئے اشتراک کار ہے جس کی بنیاد پاکستان، امریکہ،کثیرالجہتی بینکوں، امداد دینے والے اداروں اور نجی شعبے کے مشترکہ اہداف پر ہے۔
خصوصی ایلچی آموس ہوکسٹین ، نائب سفیر ٹام ولیمز اور واشنگٹن سے آنے والے اعلی سطح کے وفد نے صاف توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے وفاقی وزراء شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور متعدد دیگر پاکستانی حکام سے بات چیت کی۔ پاکستان میں ۲۰۲۰ء تک توانائی کی طلب دگنی ہونے کی توقع ہے۔اس چیلنج سے عہدہ برآ ہونے کیلئے حکومت پاکستان کی طرف سے اصلاحات جیسے اہم اقدامات کی ضرورت ہے جن سے نجی شعبے اور بہت سے ملکوں اور اداروں کی جانب سے اعانت فراہم کرنے کیلئے گنجائش پیدا کی جاسکے۔
اس مشترکہ پروگرام کے اہداف حاصل کرنے کیلئے امریکی اور پاکستانی حکام نے ریگولیٹری اداروں کو مضبوط بنانے اور نجی سرمایہ کاری کو ترغیبات دینے کی غرض سے منڈی کی بنیاد پر اصول وضع کرنے، آلودگی سے پاک توانائی کے نظاموں کا کردارکو وسیع کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی حکمت عملی ترتیب دینے، صاف توانائی کے منصوبوں کیلئے ترسیل کی استعداد بڑھانے اور نجی شعبے میں خطرات پر قابو پانے اور انھیں کم کرنے اور نجی سرمائے کا رخ آلودگی سے پاک بجلی کے منصوبوں کی جانب موڑنے کیلئے درکار قرضوں، گرانٹس، فنی معاونت اور ضمانتوں کا بندوبست کرنے ایسے اقدامات پر بات چیت کی۔
توانائی کے شعبے کو منڈی کی بنیاد پر استوار کرنے میں مدد فراہم کرنے سے نا صرف بجلی کے موجودہ بحران کو ختم کیا جا سکتا ہے بلکہ مستقبل کی ضرورتوں کو بھی پوراکیا جا سکتاہے۔آلودگی سے پاک توانائی میں پن بجلی، پون بجلی، شمسی ، حیاتیاتی مواد اور قدرتی گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری سےتوانائی کے تمام شعبوں کی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے کوششوں سے پاکستان کا ایندھن کے بیرونی ذرائع سے انحصار ختم ہو جائے گا، موسمیاتی تغیرات کو روکنے میں مدد ملے گی،پاکستان کی توانائی کی قلت کا خاتمہ ہوگا ، جدت واختراع فروغ پائیں گے اور پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
یہ منصوبہ پاکستان کیلئے توانائی کے شعبے میں امریکی اعانت کے نئے دورکی علامت ہے جس کے دوران میں پاکستان کے قومی گرڈ میں ۲۰۱۰ ءسے اب تک موجودہ پانی اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی مرمت ، پن بجلی کے منصوبوں کی تکمیل اور پاکستان میں بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام میں بہتری سے ۱۵۰۰ میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا ہے۔