پشاور(۶ جولائی، ۲۰۱۵ء)__ امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے پاکستان میں امریکی دفاعی نمائندہ لیفٹیننٹ جنرل انتھونی راک، قونصلر جنرل پشاور جان ڈینی لووچ اور منسٹر قونصلر برائےامور عامہ تھامس لیری کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے خیبر پختونخوا اور فاٹاکی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔
امریکی وفد کا دورہ ،پاکستان اور امریکہ کی حکومتوں کے درمیان جاری تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔یہ دورہ اعلیٰ صوبائی قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ پشاور کے صحافیوں کے ساتھ انٹرویو پر مشتمل تھا جن کے دوران خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عوام کے معیار زندگی میں بہتری کیلئے کی جانے والے کاوشوں پر بات چیت کی گئی۔امریکی سفیر نے صحافیوں کو بتایا کہ اکتوبر ۲۰۰۹ ءسے اب تک امریکہ نے خطے کی ترقی اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اعانت کیلئے ایک اعشاریہ اٹھاون بلین ڈالرز فراہم کئےہیں۔
اپنے دورے کے اختتام پر امریکی سفیر نے امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور میں خیبر پختونخوا اور فاٹا کے صوبائی سرکاری حکام، اساتذہ،منتظمین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا۔رمضان کے جذبے کے تحت امریکیوں اور پاکستانیوں نے نہ صرف مل جل کرافطاری تناول کی بلکہ ۴ جولائی کی مناسبت سے امریکہ کایوم آزادی بھی منایا۔
جیسا کہ امریکی سفیر نے اپنے رمضان کے پیغام میں کہا کہ "امریکہ میں رہائش پذیر لگ بھگ ۳۰ لاکھ مسلمان اسے اپنا گھر تصور کرتے ہیں اور ہمارے ملک کورمضان کی روایتوں سے مالا مال کرتے ہیں جیسا کہ پاکستان میں ہوتا ہے خاندان اکٹھے ہوتے ہیں،دوست و احباب افطار کا اہتمام کرتے ہیں اور کھانے تقسیم کیے جاتے ہیں۔رمضان میں بندگی، تدبروتفکر اور روزہ ہمیں اپنے عقیدوں کے مطابق زندگی بسر کرنے کی یاددہانی کراتا ہے اورانسانیت کی خدمت کرنے اور ایک دوسرے کیساتھ احترام سے پیش آنے کا درس دیتا ہے۔ہم بلاتفریق مذہب باہمی احترام سے اپنے معاشروں اور دنیا کو تبدیل کر سکتے ہیں اور اس مزیدمحفوظ اور پرامن بنا سکتے ہیں۔
خیبر پختونخوا اور فاٹا میں امریکی اعانت کے بارے میں مزید جاننے کیلئے پر رابطہ کریں