بچوں کی خوراک کو محفوظ بنانے کے لئے مشترکہ پاک امریکی کاوش

اسلام آباد ( ۱۷ ِاکتوبر ۲۰۱۷ ء ) __ پاکستان اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے   محققین  ، سرکاری   محکموں اور نجی تجارتی اداروں نے آج ایک تقریب میں اعلان کیا کہ   بچوں میں جگر کے کینسر اور اُن کی نشوونما میں رکاوٹ  کا سبب بننے والے ایک زہریلے  فنگس کے  خاتمہ کے لئے   دو طرفہ تعاون  کو فروغ دیا جائے گا ۔ اس مشترکہ منصوبہ  کے مقاصد میں  بیماریوں سے پاک   خوراک فراہم کر کےپاکستانی شہریوں کی  غذا اور صحت کی دیکھ بھال کرنا بھی شامل   ہے۔

امریکی محکمہ زراعت ( یو ایس ڈی اے ) کے اہلکارپاکستانی کمپنی رفحان میز پراڈکٹس کے   ساتھ تعاون سے فنگس "ایفلاٹاکسن”   کے خاتمہ  کے منصوبہ پر کام کر رہا ہے، جو قدرتی طور پر فصلوں میں پیدا ہوجاتا ہے۔اس  منصوبہ کے تحت   کھیتوں سے "ایفلا ٹاکسن”  کو ختم کرنے کیلئے امریکی محکمہ زراعت کی فراہم کردہ جدیدٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی ،جہاں یہ پوری فصل کے لگ بھگ ۲۵ فی صدحصے کو متاثر کرتا ہے۔اس مشترکہ منصوبہ   کی وجہ سے پاکستان کو محفوظ سبزیاں  ، جیسا کہ مکئی اور خشک  میوہ   جیسا کہ  پستہ   کاشت  کرنے والے ممالک   کی فہرست میں صف اول کا مقام  حاصل ہوجائے گا ، بلکہ   مویشیوں  کے لئے بھی    محفوظ چارہ کاشت کرنے میں   بھی مدد ملے گی۔

امریکہ کے نائب سفیر جان ہوور نے  منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے  منصوبہ پر کام کرنے والے اشتراک کاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے زرعی شعبہ میں جاری پاک امریکہ تعاون کی طویل  تاریخ پر روشنی ڈالی۔  "ایفلاٹاکسن” کے خاتمہ کے  لئے کی جانے والی کوششوں کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ  یہ منصوبہ ہزاروں پاکستانیوں  کی تندرستی اور روزگار میں بہتری   لائے گا اور اس سے  پاکستانی   اشیاء کی برآمدی  قدر میں اضافہ سے معاشی ترقی بھی ہوگی۔

پاکستان میں فصلوں کو محفوظ بنانے کی کوشش میں  امریکی محکمہ زراعت کے ساتھ  اشتراک کرنے والے اداروں میں بین الاقوامی  ادارہ برائے مدارینی زراعت،  امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی،  قومی زرعی  تحقیقی کونسل اور  بین الاقوامی مرکز برائے  زراعت وحیاتیاتی علوم شامل ہیں ۔