امریکی نائب وزیر خارجہ کاپاکستان میں تعلیم کے شعبے کیلئے عزم کااظہار

اسلام آباد (۱۰ دسمبر ، ۲۰۱۵ء) – امریکی نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے آج ایک ٹاؤن ہال اجلاس میں، جس کی میزبانی پاکستان ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کی ،امریکی محکمہ خارجہ اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی اعانت سے جاری تعلیمی پروگراموں میں شرکت کرنے والے پاکستانی طالب علموں اور اساتذہ سے ملاقات کی۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے آئندہ پانچ سالوں میں فلبرائٹ پروگرام کے تحت پی ایچ ڈی کرنے والے لگ بھگ ۱۲۵ پاکستانی طالب علموں کو تعلیم کیلئے امریکہ بھجوانے کے منصوبے کااعلان کیا۔ نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اورپروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے صدر باراک اوبامہ اور وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان۲۲ اکتوبر۲۰۱۵ء کو واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں تعلیمی شعبے میں تعاون کو فروغ دینےکے عزم کا اعادہ کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر مختار احمداور نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے تعلیمی مواقع اور تجربات سے اپنے اردگردکے لوگوں کو فائدہ پہنچانے، خاص طور پر خواتین کیلئے زیادہ تعلیمی مواقع پیدا کرنے کیلئے پاکستانی طالب علموں اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی۔ نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے پی ایچ ڈی طالب علموں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کرنے کے پاکستانی تصور کی تعریف کی اور پاکستان ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے فلبرائٹ پروگرام میں نئی توسیع اور اساتذہ کی مزید ترقی کا خیر مقدم کیا۔

نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ تعلیم میں سرمایہ کاری دیرپاء سلامتی اور پائیدار ترقی کیلئے پہلی شرط ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالب علموں کو ایک ایسے عالمی نکتہ نظر کے حوالے سے تیار کرکے جس کی جڑیں احترام، سماجی انصاف، تنوع اور تنقیدی سوچ میں پیوست ہوں، ہم پاکستان کی معیشت کی ترقی اور اس کے معاشرے کی نشوونما کے ساتھ ساتھ ان کے خیالات کو وسعت دے سکتے ہیں۔

 

پروفیسر ڈاکٹر مختار احمدنے نائب وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا خیرمقدم کیا اور پاکستانی کے تعلیمی نظام کو ابتدئی سے لے کر پوسٹ گریجویٹ ،ہر سطح پر مدد فراہم کرنے والے پروگراموں کیلئے امریکہ کی شراکت داری کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پاک۔امریکہ نالج کاریڈور کا ذکر کیا، جس کی بنیاد دونوں ملکوں نے جون ۲۰۱۵ء میں ہونے والے اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں رکھی تھی تا کہ تعلیم،سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دیا جائے جس میں متعدد امریکی اور پاکستانی جامعات کے درمیان تدریسی روابط کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر مختار احمدنے کہا کہ ہم نے مل کر کام کرتے ہوئے خواتین کو یونیورسٹی تعلیم کا موقع فراہم کیا،نئے اساتذہ کو کمرہ جماعت میں کامیابی کیلئے درکار لوازمات کے حصول میں مدد دی اور پاکستان کی ترقی کیلئے لازمی شعبوں میں تحقیق کیلئے اعانت فراہم کی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ ایچ ای سی کی ترقی کے حوالے سے ایک پُرعزم اور دیرینہ ساتھی ہے، اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی خوشحالی اور استحکام کیلئے ہماری مشترکہ کوششیں جاری رہیں گی۔

پاکستان اور امریکہ کی ۲۰جامعات میں اشتراک عمل موجود ہے جس میں توانائی، پانی اور زراعت کے شعبوں اعلی تعلیم کیلئے تین پاک۔امریکہ مراکز قائم کرنا بھی شامل ہے۔ امریکہ فلبرائٹ پروگرام میں ، جو امریکی حکومت کی اعانت سے تعلیم کے شعبے میں عالمی سطح کاعظیم تبادلہ پروگرام ہے، کسی بھی دوسرے ملک کی نسبت زیادہ سرمایہ کاری کررہاہے۔ پاکستان میں واقع امریکی مشن بھی ہزاروں ابھرتے ہوئے اساتذہ کو وظائف دیتا ہے اور پاکستانی نوجوانوں کو انگریزی زبان کی تعلیم دینے کیلئے دنیا بھر میں سب سے برا انگلش ایکسیس مائیکرواسکارشپ پروگرام چلا رہا ہے۔ ایچ ای سی اور یوایس ایڈ نے بھی اساتذہ کی تعلیمی اصلاح کیلئے ایک قومی پروگرام کیلئےاشتراک کیا ہے جو پاکستان میں بنیادی تعلیم کا معیار بہتر بنانے کیلئے وضع کیا گیا ہے۔