اسلام آباد ( ۹ دسمبر ، ۲۰۱۵ء) – اسلامی جمہوریہ افغانستان، یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان آج یہاں منعقدہ ہارٹ آف ایشیاء وزارتی کانفرنس کے موقع پر ایک اجلاس ہوا۔ وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی، امریکی نائب وزیرخارجہ انٹونی جے بلنکن اور یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیلگاشمڈ نےاپنے اپنےوفود کی قیادت کی۔
بات چیت میں ۲۰۱۶ء میں وارسا اور برسلز میں افغانستان پر ہونے والی کانفرنسوں کی تیاریوں اور خطے کے تازہ ترین سیکورٹی اور معاشی حالات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ امریکہ اور افغانستان نے۴۔۵ اکتوبر ۲۰۱۶ء کو برسلز میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس کی میزبانی کرنے پر یورپی یونین کا شکریہ اداکیا۔ تینوں فریقوں نے برسلز کانفرنس کی تیاریوں میں مدد فراہم کرنے اور اس بات کویقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا کہ افغان حکومت اور امداد دینے والے ملکوں کی کوششیں باہمی احتساب کی روح سے ہم آہنگ ہوں۔
انھوں نے اتفاق کیا کہ برسلز اور وارسا میں ہونے والی کانفرنسیں افغان حکومت کی جانب سے اصلاحات اورنظم ونسق کے نصب العین کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کرنے کے حوالے سے اہم مواقع ہیں۔ افغان حکومت کی جانب سے اصلاحات لانے کے وعدوں پر ہونے والی پیشرفت بالترتیب برسلز اور وارساکانفرنسوں کے دوران امداد دینے والے ملکوں کو افغانستان کیلئے سلامتی اور ترقیاتی اعانت میں غیر معمولی اضافہ کرنے پر آمادہ کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔
وفود نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں کانفرنسوں کی تیاری میں افغان حکومت کومرکزی کرداردینے کی ضرورت ہے، نیز انھوں نےبین الاقوامی حلیفوں پر زور دیا کہ وہ ان کانفرنسوں کی روشنی میں افغانستان کو زبردست اعانت فراہم کرنے کاعہد کریں۔
افغانستان، یورپی یونین اور امریکہ نے ہارٹ آف ایشیاءمیں اعلی سطح کی علاقائی شرکت کا خیرمقدم کیا ، جو تمام حلیفوں کو مشترکہ مسائل سے نمٹنے اور باہمی طور پر مفید حل تلاش کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے ۔