افغانستان میں امن اور مفاہمت کیلئے افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین پر مشتمل چار فریقی رابطہ گروپ کی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ

اسلام آباد (۱۱ جنوری ِ ۲۰۱۶ء)__ افغانستان میں امن اور مفاہمت کے عمل کیلئے  افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین پر مشتمل چار فریقی رابطہ گروپ کے وفود کی پہلی ملاقات گیارہ جنوری ۲۰۱۶ کو اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ ان وفود کی سربراہی افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی، پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری، افغانستان وپاکستان کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ جی اولسن  اور چین کے افغانستان کیلئے خصوصی مندوب ڈینگ جینگ نے کی ۔

گروپ نے اسلام آباد میں نو دسمبر ۲۰۱۵ کو ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر منعقد ہونے والی چار فریقی میٹنگ کے بعد بیان میں جاری کئے گئے مقاصد کے حصول کےعزم کا اعادہ کیا ۔نو دسمبر کو منعقد ہونے والی  سہ فریقی اور چار فریقی ملاقاتوں میں کئے گئے عہد کو جاری رکھتے ہوئے افغانون کی زیر قیادت انکے اپنے امن اور مفاہمتی عمل  کے ذریعے افغانستان اور خطے میں درپا امن اور استحکام کیلئے باہمی کاوشوں کو جاری رکھنے پر زور دیا گیا ۔

چاروں ملکوں نے افغانستان میں جاری تنازعہ کے خاتمے کی اہمیت پر زور دیا جس کی وجہ سے  ناصرف افغان عوام کیخلاف بے رحمانہ تشدد جاری ہے بلکہ یہ خطے میں بد امنی کا بھی باعث ہے۔ شرکاء نے افغان حکومت اور طالبان کے گروپوں کے نمائندوں کے درمیان جلد براہ راست ایسے مذاکرات کے عمل کی ضرورت پر زور دیا جس سے افغانستن میں قومی اتحاد، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ملاقات میں  افغانستان میں امن اور مفاہمت کے مواقع کا شفاف اور حقیقت پسندانہ  جائزہ اور متوقع مشکلات ، ایسے اقدامات  جن سے امن مذاکرات کیلئے سازگار فضاء، تشدد میں کمی اور افغانستان میں دیرپا امن کے مشترکہ مقصد کو یقینی بنانے پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں چار فریقی رابطہ گروپ کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد اور افغانستان میں امن اور مفاہمت کے فروغ کیلئے ملاقاتوں کے تسلسل پر اتفاق کیا گیا۔ گروپ کی ۱۵ جنوری ۲۰۱۶ کو کابل میں ہونے والی آئندہ ملاقات میں روڈ میپ پر بات چیت کی جائی گی۔