اعلیٰ امریکی تجارتی وفد کی پاکستان آمد

اسلام آباد (۱۵ جنوری ِ ۲۰۱۶ء) – انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور اشیائے صرف کے شعبوں میں کام کرنے والی صف اول کی امریکی کمپنیوں کے سینئر اہلکاروں پر مشتمل یو۔ایس پاکستان بزنس کونسل کے ایک ۲۶ رکنی تجارتی وفد نے جنوری ۱۳ سے ۱۵ تک اسلام آباد کا دورہ کیا اور دوطرفہ تجارت اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے ;ملاقاتیں کیں۔ حکومت پاکستان کی طرف سے وفد کے سربراہ مائلز ینگ جو "اگلووی اینڈ ماتھر” اشتہاری کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں اورپیپسی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر محمود خان کا سرکاری مہمانوں کی حیثیت سے استقبال کیا گیا۔ وفد نے وزیر اعظم کی جانب سےاپنی سرکاری رہائشگاہ پر ;دیئے گئے ایک ظہرانے میں بھی شرکت کی اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت خرم دستگیر خان اورسرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسمعیل بھی شامل ہیں۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے امریکی سفارتخانہ میں وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے ارکان کے ساتھ پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے لئے مواقع اوردرپیش  چیلنجز سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اپنے خطاب میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات بڑھانے کے حوالے سے امریکی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی روابط پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات کاکلیدی حصہ ہیں اور امریکی حکومت ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم حکومت تن تنہا اس مقصد کو اس وقت تک حاصل نہیں کر سکتی جب تک نجی شعبہ اس کے ساتھ نہ ہو۔

امریکہ پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی منڈی ہے اور پاکستان کے لئے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا بنیادی ماخذہے۔واشنگٹن میں قائم  یو۔ایس پاکستان بزنس کونسل امریکی چیمبر آف کامرس سےمنسلک ہے جس کا مقصد پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ممبران میں چھوٹی اور درمیانے درجہ کی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کثیر الملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو پاکستان کو اشیاء  درآمد کرتی ہیں یا وہاں پر سرمایہ کاری کرتی ہیں۔ چیمبر پاکستان میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری میں فعال کردار ادا کرتا رہا ہے اور لاہورمیں امریکن بزنس فورم اور اور کراچی میں واقع امریکی بزنس کونسل کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

اسلام آباد (۱۵ جنوری ِ ۲۰۱۶ء)__ انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور اشیائے صرف کے شعبوں میں کام کرنے والی صف اول کی امریکی کمپنیوں کے سینئر اہلکاروں پر مشتمل یو۔ایس پاکستان بزنس کونسل کے ایک ۲۶ رکنی تجارتی وفد نے جنوری ۱۳ سے ۱۵ تک اسلام آباد کا دورہ کیا اور دوطرفہ تجارت اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے  ملاقاتیں کیں۔ حکومت پاکستان  کی طرف سے وفد کے سربراہ مائلز ینگ جو "اگلووی اینڈ ماتھر” اشتہاری کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں اورپیپسی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر محمود خان کا سرکاری مہمانوں کی حیثیت سے استقبال کیا گیا۔  وفد نے وزیر اعظم کی جانب سےاپنی سرکاری رہائشگاہ پر  دیئے گئے ایک ظہرانے میں بھی شرکت کی اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی  جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر تجارت خرم دستگیر خان اورسرمایہ کاری  بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسمعیل بھی شامل ہیں۔ سفیر ڈیوڈ ہیل نے امریکی سفارتخانہ میں وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے ارکان کے ساتھ پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے لئے مواقع اوردرپیش  چیلنجز سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اپنے خطاب میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات بڑھانے کے حوالے سے امریکی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی روابط پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات کاکلیدی حصہ ہیں اور امریکی حکومت ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم حکومت تن تنہا اس مقصد کو اس وقت تک حاصل نہیں کر سکتی جب تک نجی شعبہ اس کے ساتھ نہ ہو۔
امریکہ پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی منڈی ہے اور پاکستان کے لئے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا بنیادی ماخذہے۔واشنگٹن میں قائم  یو۔ایس پاکستان بزنس کونسل امریکی چیمبر آف کامرس سےمنسلک ہے جس کا مقصد پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ممبران میں چھوٹی اور درمیانے درجہ کی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کثیر الملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں جو پاکستان کو اشیاء  درآمد کرتی ہیں یا وہاں پر سرمایہ کاری کرتی ہیں۔ چیمبر پاکستان میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری میں فعال کردار ادا کرتا رہا ہے اور لاہورمیں امریکن بزنس فورم اور اور کراچی میں واقع امریکی بزنس کونسل کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔