پاکستان میں رہائش اختیار کرنے یا سفر کرنے کے دوران امریکی شہریوں کو پاکستانی قوانین کی پاسداری کرنا ضروری ہے۔ اگر ایک امریکی شہری پاکستانی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے، تو اسے پاکستانی قانون کے تحت مقدمہ کا سامنا کرنا ہوگا۔
سفارت خانہ کیا کرسکتا ہے اور کیا نہیں کر سکتا ہے
اگر امریکی شہری پاکستان میں گرفتار ہوجائے،تو سفارت خانہ خاص طریقوں سے ہی مدد کر سکتا ہے۔ سفارت خانہ ایک امریکی شہری کو حوالات سے باہر نہیں لا سکتا، جیل سے رہائی کے بعد پاکستانی حکام کو امریکی شہری کو ملک بدر کرنے سے نہیں روک سکتا، یا سول یا فوجداری کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ پاکستان میں امریکی پاسپورٹ کے حامل کسی بھی فرد کو خصوصی استحقاق حاصل نہیں ہے۔
گرفتاری کے بعد ہم
- اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ گرفتار فرد کو وہی حقوق اور استحقاق حاصل ہوں جن کی پاکستانی قانون کے تحت پاکستانی شہریوں کو ضمانت دی گئی ہے؛
- اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ گرفتار فرد کو معلوم ہو کہ اس پر الزامات کیا ہیں اور اسے دفاع کا فوری معقول موقع دیا جائے؛
- اور اس بات کویقینی بنا سکتے ہیں کہ گرفتار فرد کے ساتھ ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا جب کہ وہ حوالات میں ہو یا ضمانت پر رہا ہو۔
ہمار اکوئی نمائندہ گرفتار فرد کے پاس اس کی خیریت دریافت کرنے جائے گا، اس کے اہلِ خانہ سے رابطہ کرے گااور قانونی نمائندگی تلاش کرنے میں امریکی شہری کی مدد کرے گا۔(واضح رہے کہ وکیل کے اخراجات کی ذمہ داری امریکی شہری پر ہے)۔
اہم: پاکستانی حکومت پابند ہے کہ وہ گرفتار فرد کو بلاتاخیرحق دے کہ وہ امریکی قونصلر کے دفتر سے رابطہ کرے اورفوری طور پر قریب ترین امریکی نمائندے کو امریکی فرد کی گرفتاری سے آگاہ کرے۔ ایسا ہو نا معمول ہے ، لیکن ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا۔
سفارت خانے سے رابطہ
اگر آپ کا امریکی شہری دوست یا رشتہ دار گرفتار ہوگیا/ہوگئی ہےتو برائے مہربانی امریکی سفارتخانے اسلام آباد سے رابطہ کیجیے (یا اسلام آباد میں موجود نہ ہونے کی صورت میں قریبی قونصل خانے سے رابطہ کیجیے) فون نمبر (+92) (51) 208-0000۔
ای میل: ہمیں پیغام بھیجنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
ہنگامی خدمات کے بارے میں عام معلومات
بیرون ملک امریکی شہریوں کو حاصل مختلف اقسام کی ہنگامی خدمات کے بارے میں عام معلومات یہاں دستیاب ہیں.