شہریت سے متعلق خدمات

ترکِ شہریت کی کارروائی کا عمومی جائزہ

امریکی شہریت سے دستبرداری کی کارروائی طویل، پیچیدہ، ناقابل تنسیخ عمل ہےاور یہ سفارت خانہ یا قونصل خانہ میں دو انٹرویوز، کئی فارمز کی بھرائی سمیت  2,350 ڈالرفیس کی ادائیگی پر مشتمل ہے۔

کارروائی کا بیرون ملک عمومی جائزہ

اگر آپ امریکی شہریت سے دستبردار ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تو آپ کو ابتدائی مشورہ کا وقت طے کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلے اپائنٹمنٹ پرقونصلر افسر شہریت سے دستبردار ہونے کے نتیجے میں حقوق اور مراعات سے محروم ہونے کے بارے میں تفصیل بتائے گا۔ اس کے باوجود اگر آپ کارروائی آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ اپنی امریکی شہریت سے دستبرداری کے دستاویزات کا جائزہ لیں گے۔

اس انٹرویو کے لیےبراہ مہربانی حقوقِ شہریت سرٹیفیکٹ یا امریکی پیدائش کا سرٹیفیکٹ اور امریکی پاسپورٹ اپنے ہمراہ لائیں۔ یاد رہے، اگر آپ یہ دستاویزات اپنے ہمراہ نہیں لائیں گے تو کارروائی میں تاخیر ہوگی۔

پہلے انٹرویو کے آخر میں قونصلر افسر آپ کو دستاویزات کا ایک پیکٹ دے گا جس کا آپ کو جائزہ لینا چاہیے۔ اس کے بعد ہم آپ کا مختلف تاریخ پر دوسرا انٹرویو شیڈول کریں گے۔ یہ دوسرا انٹرویو افراد کو اجازت دیتا ہے کہ وہ امریکی شہریت ختم ہونے کے سنجیدہ عمل پر انتہائی غور و خوض کریں۔ یہ اقدام قانون کی ضرورت ہے اور اس سے نہ ہی  بچا جاسکتا ہے، نہ اسے تیز کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اسے حذف کیا جاسکتا ہے۔

دوسری اپائنٹمنٹ کے دوران قونصلر افسر آپ سے  450 ڈالر فیس وصول کرے گا، آپ کی دستاویزات کا جائزہ لے گا، اور آپ سے دستبرداری کا حلف لے گا۔ یہ دستاویزات پھر واشنگٹن قانونی منظوری کے لیے بھیج دیئے جائیں گے۔

شہریت سے دستبرداری کا قانونی تعین

امیگریشن اور شہریت ایکٹ واضح طور پرمحکمہ خارجہ کو اختیار سونپتا ہے کہ وہ شہریت کی دستبرداری کے  دعوے کو قانونی شکل دے۔ آپ کی شہریت سے دستبرداری کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک آپ کو محکمہ کی جانب سے شہریت سے دستبرداری کا سرٹیفیکٹ نہ مل جائے۔ شہریت سے دستبرداری خود اختیاری عمل نہیں ہے، اور شہریت سے دستبرداری کا منظور شدہ سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے اور اس کے بغیر آپ یہ دعویٰ نہیں کرسکتے کہ آپ امریکی شہری نہیں رہے۔ اپنا پاسپورٹ امریکی سفارت خانے یا قونصل خانے کے حوالے کرنا ترک وطن کرنے کا عمل نہیں ہے اور نہ ہی امریکی شہریت سے دستبرداری کے مترادف ہے۔

ٹیکس اور فوجی ذمہ داریاں/استغاثہ سے فرار ناممکن

ایسے افراد جو امریکی شہریت سے دستبردار ہونے کی خواہش رکھتے ہیں انھیں اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہیے کہ ایک فرد جو امریکی شہریت ترک کر چکا ہے اس کے امریکی ٹیکس یا فوجی سروس کی ذمہ داریوں پر کسی بھی طرح کا کوئی فرق نہیں پڑ سکتا (مزید معلومات کے لیے انٹرنل ریوینیو سروس یا یو ایس سیلیکٹو سروس سے رابطہ کریں)۔ مزید یہ کہ امریکی  ترکِ شہریت کا عمل جرائم کے حوالےسے قائم مقدمات اور استغاثہ سے بچنے کی اجازت نہیں دیتا جس کا ارتکاب کسی نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں کیا ہے یا ماضی میں امریکہ میں یا امریکی شہری کی حیثیت سے بیرون ملک میں مالی ذمہ داری کی  ادائیگی سے فرار کی کوشش کی ہے۔

بچوں کے لیے دست برداری

اپنے بچوں کی جانب سے والدین اُنکی امریکی شہریت سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔ آئی این اے کی دفعہ349(a)(5)کےتحت دستبرداری کا حلف لیئے جانے سے پہلے، اٹھارہ سال سے کم عمرفرد  لازمی طور پر امریکی سفارت کار یا قونصلر افسر کو قائل کریگا  کہ وہ حلفِ دستبرداری کے رموز اور نتائج اچھی طرح سمجھتا/سمجھتی ہے اور یہ کسی دباؤ یا نامناسب اثرورسوخ کے تحت نہیں، اوریہ رضاکارانہ طور پر امریکی شہریت سے دستبرداری کا/کی خواہاں ہے۔

دستبرداری ناقابل تنسیخ

جو بھی امریکی شہریت سے دستبرداری کے بارے میں سوچ رہا ہے اسے جان لینا چاہیے کہ یہ عمل ناقابل تنسیخ ہے سوائے آئی این اے کی دفعہ 351 ( 8U.S.C. 1483) کےتحت اور یہ منسوخ یا مسترد نہیں کیا جاسکتا ہے ماسوائے  کامیاب انتظامی یا عدالتی اپیل کے۔

مزید معلومات کے لیے

دستبرداری واضح ترین طریقہ ہے جس کے ذریعے ایک فرد کُھل کر امریکی شہریت کو ترک کرنے کےاپنے ارادے کا اظہار کرسکتا ہے۔ براہ مہربانی امریکی شہریت ترک کرنے کے، اوپر دیے گئے اثرات پر غور کرلیجیے، اس سے پہلے کہ آپ یہ سنجیدہ اور ناقابل واپسی قدم اٹھائیں۔

اس عمل پر مزید معلومات کے لیےآپ محکمہ خارجہ کاامریکی شہریت سے ممکنہ دستبرداری کے بارےمیں مشورہ کا ویب پیج  دیکھ سکتے ہیں۔

سوالات؟

ای میل ACSIslamabad@state.gov