امریکی محکمہ زراعت (USDA) اور امریکی سویابین ایسوسی ایشن کے اشتراک سے مچھلیوں کی افزائش کے موضوع پر شائع ہونے والی کتاب کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی۔ امریکی اور پاکستانی سائنسدانوں کے اشتراک سے لکھی گئی اس ہینڈ بک کی اشاعت جدید ٹیکنالوجی اورمعیاری خوراک کے ذریعے مچھلیوں کی بہتر افزائش اور اس صنعت سے وابستہ افراد کی آمدنی میں اضافے کیلیے امریکی کوششوں کا حصہ ہے۔
کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ، وزیر لائیواسٹاک اور فشریز سندھ جام خان شورو، کتاب کے مدیر کیون فٹزسمنز اور امریکی سویا بین ایسوسی ایشن کے کنٹری ڈائریکٹر آر ایس این جنجوعہ نے تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ ’مچھلیوں کی افزائش میں اضافے سے نا صرف عوام کو مناسب قیمت پر سی فوڈ دستیاب ہوگا بلکہ اس صنعت سے منسلک افراد کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔‘ برائن ہیتھ کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکی حکومت آبی وسائل کے بہتر استعمال کیلیے بھی مقامی صنعت سے وابستہ افراد کو معاونت فراہم کر رہی ہے جس کے ذریعے فوڈ چین ڈولپمنٹ میں ترقی کے ساتھ ساتھ مچھلیوں کی خوراک کی طلب بھی بڑھے گی۔‘
امریکی محکمہ زراعت 2011 سے جاری مختلف منصوبوں کے ذریعے پاکستان میں مچھلیوں کی افزائش سے منسلک ہزاروں افراد کو تربیت فراہم کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ مقامی صنعت کو سویا بین سے تیار کردہ اعلیٰ معیار کی فش فیڈ کی پیداوارکیلیے بھی تعاون فراہم کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت (USDA) اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) مچھلیوں میں بیماریوں کی روک تھام، آبی وسائل کے بہتر استعمال اور جدید مارکیٹنگ کے ذریعے مچھلیوں کی افزائش کی صنعت سے منسلک افراد کی آمدنی میں اضافے کیلیے مشترکہ کوشش کررہے ہیں۔