امریکی سفارتخانہ کا فضائی ماحول  کے ماہرین کی تربیت کے لیے اشتراک

اسلام آباد ( ۱۸ مارچ ۲۰۲۲ء)۔۔ پاکستان  بھر سےبائیس ماہرین ماحولیات نے امریکی حکومت کے مالی معاونت سے   ماحولیات اور فضائی آلودگی سے متعلق ایک تین روزہ  تربیتی نشست میں شرکت کی جس کا  انعقاد پاکستان -یو ایس المنائی نیٹ ورک ( پی یو اے این)  اور امریکی سفارتخانہ اسلام آباد نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالاجی ( نسٹ) کے تعاون سے کیا۔

تربیت میں امریکی حکومت کی اعانت سے تبادلہ پروگراموں سے مستفید ہونے والے شرکاء نے   فضائی معیار  کے نظم و نسق اور اس مضمون پر اپنی مہارتوں میں توسیع کے لیے سائنسی، تکنیکی، معاشی اور ضابطہ کے پہلوؤں پر مشتمل کثیر موضوعاتی  نصاب   کا مطالعہ کیا۔اس دوران تدریسی  اور  عملی تربیت کے ذریعہ شرکاء نے فضائی معیار سے متعلق قوانین اور ضابطوں ، فضائی معیار کے  صحت اور معیشت پر اثرات جانچنے ، فضائی معیار کی نگرانی اور ماحولیاتی آلودگی  کے گڑھ کی نشاندہی کے ذریعہ فضائی آلودگی   کے ذرائع کے لیے  مناسب انتظامات کرنے کے بارے میں تربیت حاصل کی۔

یہ تربیتی نشست اپنی طرز کی دوسری نشست تھی۔ واضح رہے  کہ گزشتہ سال بھی  انہی شرکاء نے پہلے تربیتی مرحلہ میں شرکت کی تھی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور معیار کے تجزیہ کے  بارے میں  علمی پہلوؤں  کے مطالعہ پر توجہ دی گئی تھی۔

اس موقع پر امریکی سفارتخانہ اسلام آبادکے  منسٹر قونصلر برائے امور عامہ   رے کاسٹیلیو نے  شرکاء کو تربیت کی کامیاب تکمیل پر مبارک باد پیش کی اور  اُن پر زور دیا کہ وہ فضائی معیار   کی بہتری اور ماحول کے تحفظ کے لیے مربوط کوششوں کے ذریعہ تبدیلی کا ذریعہ بنیں۔

انہوں نے کہا امسال سفارتخانہ،  امریکہ اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات کے قیام کا پچھترواں یوم تاسیس منا رہا  ہے اور باہمی طور سے ہی فضائی معیار کی بہتری اور  موسمیاتی تبدیلی کے  خطرناک اثرات  میں کمی کے لیے کام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تربیت حاصل کرنے والے شرکاء سے کہا کہ  موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہماری شراکت اور اس نشست میں آپ کی شرکت  آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ اور تندرست    دنیا یقینی بنانے کی جانب صرف ایک قدم ہے۔

اس موقع پر نسٹ کے پرو ریکٹر برائے ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائیزیشن ڈاکٹر رضوان ریاض نے کہا کہ پاکستان میں چھ فیصد اموات فضائی  آلودگی کی وجہ سے واقع ہوتی ہیں اور ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ آگہی مہم کی ضرورت ہے۔

رے  کاسٹیلو نے  امریکہ اور پاکستان کے درمیان عوامی رابطے  مضبوط  بنانے کے حوالہ سے  حالیہ تربیت کے انعقاد سمیت پی یو اے این کے کردار کی تعریف کی  اور نسٹ کے بین الاقوامی معیار کی مہارتوں اور اختراع کی تربیت کا اعتراف کیا  جو کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے  بارے میں آگہی پھیلانے اور اس بین الاقوامی مسئلہ کے حل تلاش کرنے کے  لیے ایک  مثالی نمونہ ہے۔