اسلام آباد (۱۹ ِاکتوبر ، ۲۰۱۶ء)__ حکومت ِ امریکہ کی اعانت سے امریکہ میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے چوبیس اساتذہ نے اسلام آباد میں منعقدہونے والی ایک تقریب میں اپنے تجربات کے بارےمیں اظہار ِخیال کیا ۔ ڈگری حاصل کرنے کے بعد یہ اسکالرز پاکستانی جامعات میں بطور فیکلٹی ممبران خدمات انجام دیں گے۔
امریکی حکومت نے مجموعی طور پر یوایس ایڈ کے ذریعےپینتیس اسکالرز کو ڈاکٹریٹ سطح کی تعلیم کے لیےمالی اعانت فراہم کی۔
تقریب کے دوران دو اسکالرز نے اپنے اپنے تجربات بیان کیے اور پاکستانی جامعات میں مروجہ روائتی طریقہ تدریس اور ان کے ڈاکٹریٹ پروگرام میں متعارف کردہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تدریسی طریقوں میں تفاوت پر روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے اپنی تربیت کو پاکستان میں درس و تدریس اور نصاب کی ترقی میں بہتری لانے کے لیے استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ” ملٹی پلائر ایفیکٹ ماڈل "کی اہمیت بیان کی جس میں اساتذہ طلباوطالبات اور اپنے ساتھیوں میں موجود اہلیت کو نکھارنے میں کردار ادا کرتے ہیں ۔
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے مشن ڈائر یکٹر جان گرورک اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی۔
مشن ڈائر یکٹر جان گرورک نے فارغ التحصیل ہونے والے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بطور معلم اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
انہوں نےاساتذہ کو کہا کہ "آپ کو دنیا کے بہترین تعلیمی اور تدریسی ذرائع سے استفادہ کرنے کا موقع ملا اور اب آپ کو چاہیے کہ اپنے تجربات کو بروئے کار لاکرایک بامقصد تبدیلی کے ذریعے آنے والی نسلوں کا مستقبل سنواریں ۔
پی ایچ ڈی اسکالرز پروگرام پاکستان میں تعلیم اور تحقیق کے شعبے کی بہتری کے لیے یوایس ایڈ کے متعدد پروگراموں میں سے ایک ہے۔ پاکستان کے لیے تربیتی منصوبہ کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے تعلیم سمیت مختلف شعبوںمیں پاکستانی ماہرین کی تربیت کے لیے تینتیس اعشاریہ نو ملین ڈالر مختص کیے ہیں ۔ اس منصوبے سے دوسرے کئی شعبوں بشمول معاشی ترقی، زراعت، صحتِ عامہ ، توانائی اور نظم ونسق میں بھی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے تعلیم کے شعبے میں مزید خدمات جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں :
http://www.usaid.gov/pakistan/education .
###