اسلام آباد ( ۱۶ جولائی ۲۰۲۱ ء)۔۔ امریکی حکومت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے توسط سے خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ ذیابیطس کے علاج کی سہولتوں میں بہتری کے لیے اشتراک کار میں مصروف عمل ہے۔ اِس ضمن میں امریکی حکومت کے تعاون سے صوبہ بھر کے بیس مراکز ِ صحت میں ڈی ٹاک الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے، جس کے نتیجہ میں مریضوں کے اعداد و شمار کے تجزیہ سے اُن کی دیکھ بھال کے سرشتہ میں انقلابی تبدیلیاں ممکن ہوں گی اور ساتھ ساتھ صوبائی صحت مراکز میں انسولین کی دستیابی یقینی بنانے میں مدد میسرہوگی۔
اس موقع پر یوایس ایڈ پاکستان کی صحت، بہبود آبادی اور غذائی اُمور کی ڈائریکٹر ڈاکٹر اینلڈا مارٹن نے کہا کہ یوایس ایڈ خیبرپختونخوا حکومت کو پائیدار حفظان صحت نظام کی تشکیل کی خاطر ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے سیکریٹری سید امتیازحسین شاہ نے کہا کہ حکومتی اُمور کو ڈیجیٹل نظام پر منتقل کرنا صوبہ میں بہتری اور ترقی یافتہ دنیا کے معیار کی طبی سہولیات یقینی بنانے کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائیزیشن کا عمل اور محکماتی اُمور سے متعلق منظم الیکٹرانک معلوماتی نظام اِی۔گورننس کے اطلاق اور مسقبل میں مریضوں کی موثردیکھ بھال کا پیشہ خیمہ ثابت ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت مراکزِصحت سے منسلک سامان کا الیکٹرانک ریکارڈ یقینی بنانے میں بھی مدد فراہم کرے گی جس کے نتیجہ میں وسائل کی موثر نگرانی، مہنگے آلات اورسہولیات کو نقصان سے تحفظ اور صوبائی اُمورصحت درست سمت میں گامزن ہوں گے۔
اس کے علاوہ یو ایس ایڈ نے پاکستان میں حفظانِ صحت اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے ذمہ دار سرکاری حکام کے ساتھ کووڈ۔۱۹کے فوری سَدِباب کے لیے بھی تعاون کیا ہے، جس میں ضلعی سطح پر وباء کی نگرانی، تشخیص کی سہولیات میں وسعت، وینٹی لیٹرز کی فراہمی اور کرونا وائرس سے تحفظ کی مہم میں شریک صحت کارکنوں کی تربیت شامل ہے۔ یہ شراکت شہریوں کا سرکاری نظام ِصحت پر اعتماد بحال کرنے اور مقامی صحت مراکز سے رجوع کرنے کا سبب بنتی ہے۔