امریکہ کی جانب سے پاکستان میں صف اول کے صحت کارکنان کے لیے  کرونا سے تحفظ کیلئےمزید سامان کی فراہم

اسلام آباد ( ۱۹ جون ۲۰۲۱ء)۔۔ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومت نے کرونا وائرس  سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کے توسط سے  ہنگامی طبی حفاظتی  ترسیلات کی   تازہ کھیپ  آج پاکستان کے حوالہ کردی ہے۔ 

ہوائی جہاز کے ذریعہ پہنچنے والی حالیہ امداد میں  پاکستان میں مریضوں کی خدمت میں پیش پیش  شعبہ صحت کے  صف اول کے کارکنوں اور   پیشہ ور افراد کے ذاتی   تحفظ کے لیے   درکار دس لاکھ سے زائد تعداد میں ضروری    سامان شامل ہے۔

 اس  موقع پر  یو ایس ایڈ پاکستان کی مشن ڈائریکٹر جُولی کوئنین  نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ  یہ موقع    امریکی حکومت کے لیے  خوشی کا باعث ہے کہ وہ پاکستان میں کووڈ۔۱۹ سے بر سرِ پیکار صفِ اول کے کارکنوں  کے تحفظ کے لیے مدد  فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ان غیر معمولی حالات  میں پاکستان کو  ہنگامی  طبی سامان کی فراہمی  جاری رکھنے پر کام کرتا رہے گا۔

جون کے اوائل میں بھی  یو ایس ایڈ نے  ملک بھر میں ذاتی تحفظ کے سامان اور آکسی میٹرز کی کھیپ فراہم کی تھی۔ عطیات میں کووڈ۔۱۹ کے سدِباب کے لیے مقامی طور پرسامان  کی خریدار ی کے لیے پنتیس لاکھ ڈالر  کی اضافی امداد بھی شامل تھی۔ 

۲۰۲۰ء میں کووڈ۔۱۹  وبا پھوٹنے سے لیکر اب تک ریاستہائے متحدہ امریکہ  نے حکومت پاکستان کے ساتھ  اشتراک کار میں تقریبا ً پانچ کروڑ ڈالرکی   اضافی معاونت بھی فراہم  کی ہے۔ گزشتہ جولائی میں یو ایس ایڈ نے ۲۰۰ وینٹی لیٹرز  فراہم  کیئےاور پاکستان کے ۶۴ ہسپتالوں میں  ۶۰۰ صحت کارکنوں کو تربیت فراہم کی۔مزید برآں یو ایس ایڈ نے لیبارٹری سہولیات میں وسعت اور بہتری، بیماری کے پھیلاؤ کی نگرانی ، تمام اضلاع میں  متاثرین کا ریکارڈ رکھنے، وبا کی روک تھام اوراُس پر قابو پانے اور مریضوں  کی دیکھ بھال کی کوششوں میں بہتری اور وسعت   کے اقدامات میں بھی معاونت کی ہے۔ کووڈ۔۱۹ کے انسداد کے لیے امریکہ کی کوششوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے مندرجہ ذیل لنک  ملاحظہ کریں:

https://www.usaid.gov/coronavirus-covid-19