امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیر اعلی شیر جہان میر، چیئرمین واپڈا ظفر محمود اور دیگر حکام کے ہمراہ کثیر المقاصدست پارا ڈیم کا افتتاح کیا۔
امریکی حکومت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی( یو ایس ایڈ) کے توسط اورپاکستان کے پانی و بجلی کے ترقیاتی ادارہ( واپڈا) کے اشتراک کار سے ۵۷ ملین ڈالر کے منصوبے کیلئے ۲۶ ملین ڈالر فراہم کئے ۔ ڈیم سےعلاقے میں بجلی کی سپلائی میں اضافہ ہوگا ،زرعی اراضی کی آبپاشی کے لیے پانی میسرآئے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے اپنے خطاب میں امریکی حکومت کے پاکستان میں بڑھتی ہوئی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے حوالے سے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ امریکی حکومت ، حکومت پاکستان کے اشتراک سےپاکستان کی بڑھتی ہوئی توانائی اور معاشی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے جامع منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ اب تک ان کاوشوں کی بدولت پاکستان میں بجلی کی پیداوار میں ۱۵۰۰ میگاواٹ اضافہ اور ہزاروں پاکستانیوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔
امریکی حکومت کی اعانت کی بدولت ست پارا ڈیم مقامی گرڈ میں سترہ اعشاریہ چھ میگاواٹ بجلی کا اضافہ کریگا جو کہ گلگت بلتستان کے۱۶۳۰۰۰ گھرانوں کی بجلی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے کافی ہےجبکہ اس ڈیم میں ذخیرہ کئے گئے پانی سے ۶۲۷۲ ہیکٹرز رقبے پر کاشت کاری کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیم میں گیارہ اعشاریہ سات ملین لیٹر پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ڈیم کی تعمیر کیلئے مہیا کئے گئے ۲۶ ملین ڈالرز کے علاوہ امریکی حکومت نے علاقے میں زرعی پیداوار میں اضافے ،پانی کے باکفایت استعمال اورروزگار و آمدن میں اضافے کیلئے اضافی۲۰ملین ڈالر فراہم کئے جس سے یو ایس ایڈ کے توسط سے آبپاشی کا نظام تعمیر کیا گیا ہے۔
پاکستان میں یو ایس ایڈ کا مشن حکومت پاکستان کے اشتراک سے خطے میں امن اور استحکام کیلئے کوششوں میں سرگرم ہے۔ پاکستان میں توانائی شعبے میں اعانت کے پروگرام کے تحت امریکی حکومت نے تربیلا، جامشورو، منگلا، گدو اور مظفر گڑھ میں بجلی گھروں کی مرمت ،گومل زام اور ست پارا ڈیموں کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے مالی اعانت فراہم کی اور پاکستان بھر میں بجلی کی تقسیم کو بہتر بنانے میں مدد دی ہے جس سے لگ بھگ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد مستفیدہوئے ہیں۔
پاکستان میں یو ایس ایڈ کے منصوبوں کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں: