امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ نے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس (NAPA) میں موسیقی کی صنعت میں ’انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس‘ کی اہمیت پر ہونے والے مذاکرے کی صدارت کی۔ امریکی قونصل خانے کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس مذاکرے کا انعقاد ’ورلڈ انٹلیکچول پراپرٹی ڈے‘ کی مناسبت سے کیا گیا۔ امریکی قونصل خانے کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرنے والی امریکی موسیقار گریس مک لین، پاکستانی موسیقی کی صنعت سے وابستہ ممتاز شخصیات عمران (عمّو)، آصف سنان اور ذیشان چوہدری اور ممتاز قانون دان زین شیخ نے مذاکرے میں شرکت کی۔
اس موقع پر قونصل جنرل برائن ہیتھ نے کہا کہ ’ہم یہ دن اس لیے منا رہے ہیں تاکہ عوام کو موسیقی کی چوری کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جاسکے۔‘ برائن ہیتھ کا مزید کہنا تھا کہ ’انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس کی حفاظت اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ ہمارے پسندیدہ فنکاروں کیلیے ایک مستقل آمدنی کا ذریعہ میسر آسکے اور تخلیقی عمل اور جدت کو فروغ دیا جاسکے۔‘
مذاکرے کے اختتام پر شرکا نے ’انٹلیکچول پراپرٹی ڈے‘ کی مناسبت سے بنائی گئی خصوصی دیوار پر دستخط کرکے ’انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس‘ کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ آخر میں NAPA کے آڈیٹوریم میں کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا۔
گذشتہ 45 سال سے 26 اپریل کو ’ورلڈ انٹلیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن‘ کے قیام کی سالگرہ منائی جاتی ہے۔ اس سال کا موضوع موسیقی ہے جس کے ذریعے موسیقی کے غیر قانونی ڈاون لوڈ اور خریداری کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی جارہی ہے۔