امریکہ کے انڈر سیکریٹری برائے امور عامہ و عوامی سفارتکاری رچرڈ اسٹینگل اور پاکستان کے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، اسلام آباد میں امریکہ۔ پاکستان تزویراتی مذاکرات کے تحت تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے پاک امریکہ ورکنگ گروپ کےاجلاس کا افتتاح کیا۔ پاکستان میں متعین امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور دیگر سینئر امریکی حکام نے بھی ان دوطرفہ بات چیت میں شرکت کی، جن میں اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون، شراکت اور تبادلوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
امریکہ کے انڈر سیکریٹری برائے امور عامہ و عوامی سفارتکاری رچرڈ اسٹینگل نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات صرف ان خطرات کے بارے میں نہیں ہیں جو ہمیں درپیش ہیں بلکہ ہماری شراکت پاکستان کے عوام کے ساتھ گہرے، پھلتے پھولتے اورپائیدار تعلقات استوار کرنے کے بارے میں ہیں۔ کل کا پاکستان لازمی طور پر محفوظ تر اور انتہا پسندی سے آزادمعاشرے، اپنے لوگوں کا خیال کرنے والی مضبوط جمہوریت، ملازمتیں اور تجارتی مواقع مہیا کرنے والی فروغ پاتی ہوئی معیشت اور تمام لوگوں کے لئے بڑھتے ہوئے تعلیمی مواقع پر مبنی ہونا چاہئے۔
تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کا یہ مشترکہ ورکنگ گروپ امریکہ۔ پاکستان تزویراتی مذاکرات کے تحت چھٹا اور تازہ ترین ورکنگ گروپ ہے۔ افتتاحی اجلاس میں امریکہ کے انڈر سیکریٹری رچرڈ اسٹینگل نے دوطرفہ تعلقات کے لئے کلیدی حیثیت کے حامل شعبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ تعلیم کے شعبے میں امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ کاوشیں بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ امریکی اور پاکستانی جامعات کے درمیان ۱۹ شراکتیں پہلے ہی قائم ہیں اور دنیا کے کسی بھی ملک کی نسبت پاکستان کے ساتھ امریکہ کے جاری تبادلہ پروگراموں پر سب سے زیادہ رقم خرچ کی جارہی ہے۔ فریقین نے امریکی اور پاکستانی جامعات کے درمیان جاری شراکتی تعلقات کو دیرپا بنانے اور ان کے ثمرات پورے پاکستان تک پہنچانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وفد نے پاکستان کی ترقی کے اہداف میں معاونت کرنے والے تعلیمی تعاون اور تبادلہ پروگراموں کو اجاگر کیا۔ ورکنگ گروپ نے فکری املاک کےحقوق کو مضبوط بنانے اور سرکاری اور نجی شعبے کی شراکتوں کو فروغ دینے سمیت جدت واختراع ، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کو نجی شعبے کے ساتھ مربوط کرنے سے متعلق حکمت عملی بھی وضع کی۔
امریکہ۔ پاکستان تذویراتی مذاکرات امریکہ اور پاکستان کے درمیان دیرپا تعلقات کے لئے ایک سفارتی دائرہ کار فراہم کرتے ہیں، جو وسیع تر بنیاد پر باہمی تعلقات کا عکاس ہے۔ ایسے چھ ورکنگ گروپ ہیں جو مشترکہ مفاد کے شعبوں میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے کام کررہے ہیں،جن میں تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، توانائی، معاشیات و مالیات، نفاذ قانون و انسداد دہشت گردی، تذویراتی سلامتی، تذویراتی استحکام و عدم پھیلاؤ اور دفاعی مشاورتی گروپ شامل ہیں۔