امریکی عہدیدار کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کیلئے پاکستانی عزم کو خراج تحسین

امریکی محکمہ خارجہ کے شعبہ برائے آبادی، پناہ گزین ومہاجرت کے پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری سائمن ہینشانے اپریل۲۷ تا اپریل ۲۹ تک پاکستان کا دورہ کیا ۔ وہ افغان پناہ گزینوں اور میزبان آبادیوں کیلئے حکومت امریکہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پرفراہم کی  جانے والی اعانت کے نگران ہیں ۔ انھوں  نے امریکی امداد سے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا اور پاکستانی حکام، بین الاقوامی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں  سے تعاون کے حوالے سے بات چیت کی۔

ہینشا نے افغان پناہ گزینوں کیلئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی دریا دلی کی تعریف کی اور ملک میں موجود باقی ماندہ پناہ گزینوں کی اعانت کیلئے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔ انھوں نےپناہ گزینوں کی رضاکارانہ افغانستان واپسی کے حالات پیدا کرنے کے لئےپاکستان، اسلامی جمہوریہ افغانستان اور عالمی برادری کی جانب سے مشترکہ طور پر نافذ کی جانے والی "افغان پناہ گزینوں کا مسئلہ حل کرنے کی علاقائی حکمت عملی” میں پاکستانی حکام کے کردار کی تعریف کی۔

سائمن ہینشانے کہا کہ امریکہ گزشتہ چار عشروں  کے دوران لاکھوں افغان  مہاجرین کے لئے  پناہ   گاہ کا کردار ادا کرنے پر پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ افغان پناہ گزینوں اور میزبان آبادیوں  کی ضروریات کو پورا کرنے میں اس ملک  کی مدد کرنے کاتہیہ کئے ہوئے ہے۔

اپنے دورے کے دوران ہینشا نے ٹیکسلا اور راولپنڈی میں۸۹ لاکھ ڈالر مالیت کی امریکی گرانٹ سے قائم پناہ گزین اور پاکستانی بچوں کے اسکولوں کا دورہ کیا۔ ان اسکولوں کی توسیع سے پاکستانی اور افغان بچوں کی تعلیم تک رسائی  میں بہتری  لانے میں یکساں  مدد ملی ہے۔

امریکہ افغان تنازعہ  میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اعانت فراہم  کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ مالی سال ۲۰۱۴ء میں شعبہ برائے آبادی، پناہ گزین اور مہاجرت نے افغانستان میں بے گھر ہونے والوں اور پورے خطے میں موجودافغان پناہ گزینوں کیلئے، جن میں  رضاکارانہ طور پرافغانستان  لوٹنے والے پناہ گزین بھی شامل ہیں، ۱۰۷ملین ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے۔ اس  رقم  سےبین الاقوامی اداروں کو امداد فراہم کی جاتی ہےجن میں یواین ریفیوجی ایجنسی بھی شامل ہے جو افغان پناہ گزینوں اور میزبان آبادیوں  کو فائدہ پہنچانے والے پروگراموں کیلئے امداد دیتی ہے۔