امریکہ کی بلوچستان میں اشیائے خوردونوش کے ذخیرے اور حفاظت کیلئے اعانت

امریکی سفیر رچرڈ جی اولسن نے بلوچستان کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے زراعت عمران خان کے ہمراہ امریکی محکمہ زراعت(یو ایس ڈی اے) کے پاکستان ایگریکلچر اینڈ کولڈ چین ڈویلپمنٹ منصوبے کے حوالے سے منعقدہ اختتامی تقریب  میں شرکت کی جس  کا مقصد اس منصوبے کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا تھا ۔ اس منصوبے کے تحت ،جو امریکی محکمہ  زراعت، ون راک انٹرنیشنل سمیت صوبہ بلوچستان کے زراعت سے وابستہ متعدد اداروں کی مشترکہ کاوش ہے ، صوبے بھر میں ۷۸ مقامات پر کولڈ سٹوریج،  کیلے پکنے کے عمل میں مدد گاریونٹ کی تنصیب، اور غذائی اجناس کو خشک کرنے کے حامل یونٹس کی تعمیر کی گئئ۔

اس پانچ سالہ پراجیکٹ کیلئے مالی معاونت امریکی محکمہ خوراک کے "خوراک برائے امن” پروگرام کے تحت کی گئی۔ اس مقصد کے لئےاکیس ہزار میٹرک ٹن امریکی  سویا بین تیل کی فروخت سے حاصل ہونیوالی آمدنی کو بلوچستان میں استعداد کار میں اضافے،کولڈ سٹوریج کی تعمیر اور غذائی اجناس کومحفوظ رکھنےکےآلات کیلئے استعمال کیا گیا۔  پاکستان بھر میں سب سے زیادہ پھلوں’ میوہ جات اور سبز یوں  کی پیداوارکے حوالے سے صوبے کی  حیثیت  میں بلوچستان  کی   حیثیت پر اظہار خیال کرتے  ہوئے امریکی سفیر اولسن کا کہنا تھاکہ صوبہ بلوچستان پاکستان میں مختلف انواع و اقسام کے پھولوں اور سبزیوں  کی  کاشت کیلئے مشہور ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان کو پاکستان کےباقی ماندہ صارفین سے ملانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کے اس معاہدے کے آغازپر پاکستانی اور امریکی حکام کو اس حقیقت کا ادراک ہوا کےبلوچستان میں پیدا اور  جلد خراب ہو جانے والی چند فصلوں  کی پاکستان بھر میں جلد سے جلد معیاری اور بحفاظت ترسیل کاشتکاروں کے نقصان کو کم کرنے ، منافع میں اضافے اور صارفین کی طلب کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

اس منصوبے کے تحت سمندری خوردنی حیات کے شعبے میں معاونت کے لئے ماہی گیروں کو ۳۰ آئس فلیک یونٹس بھی فراہم کئےگئے  جوسمندر سے پکڑے گئے شکار کوطویل وقت تک خراب ہونے سے محفوظ رکھنے میں استعمال ہوں گے۔ اس منصوبے سے اب تک دولاکھ بیس ہزار پاکستانی مستفید ہو چکے ہیں جن کے نقصان میں ۲۰ سے ۲۵ فیصد تک کمی اور اسی شرح سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس پراجیکٹ سے مستفید ہونیوالے چمن کے تاجر حاجی غوث اللہ کا کہنا تھا  کہ انکی کولڈ سٹوریج سہولت مستقبل میں علاقے کی سبزیوں اور پھلوں کو ذخیرہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

امریکی ادارہ برائے زراعت  فارن ایگرکلچر سروس کے ذریعے امریکی زراعت کو  برآمدات میں اضافے اور بین الاقوامی غذائی تحفظ  کو  یقینی بنانے کے لئے باقی دنیا سے جوڑتا ہے ۔ معاشی ترقی میں اسکے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے، امریکہ پاکستان کے زرعی شعبے کی پیداوار بڑھانے خصوصا بہتر آبپاشی ،ٹیکنالوجی اور سود مند طریقوں کے تبادلے میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ امریکہ پاکستان کے زرعی کاروبار میں اضافے میں بھی معاونت فراہم کر رہا ہے جس کا مقصد  ملک بھر میں پھیلے مقامی سطح کے ہزاروں کاشتکاروں کو بڑی کمپنیوں تک رسا ئی فراہم کرنا ہے۔

امریکی ادارہ برائے زراعت کے مزید منصوبوں کے بارے میں جاننے کے لئے پر رابطہ کریں۔

http://www.fas.usda.gov/regions/south-and-central-asia/pakistan