اسلام آباد ( ۱۴ ِ ستمبر ۲۰۲۰ء )— پاکستان کے وفاقی اور صوبائی محکمہ ہائے تعلیم کے سات سال اشتراک کے دوران اسکول کی سطح کے لاکھوں پاکستانی بچوں کی مطالعاتی استعداد میں اضافہ کے بعد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کا پاکستان ریڈنگ منصوبہ ۱۴ ستمبر کو پایہ تکمیل ہو پہنچ گیا۔
اس سلسلہ میں اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں حکومتِ پاکستان کے شعبہ تعلیم کے حکام، متعلقہ امریکی افسران اور یو ایس ایڈ کے شراکتدار انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے نمائندوں نے شرکت کی اور منصوبہ کی کامیابیوں کو اُجاگر کیا۔
پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ (پی آرپی) کے تحت ملک بھر میں ۲۷ ہزارسے زیادہ اساتذہ کو مطالعاتی تدریسی ہدایات کی تربیت فراہم کی گئی جن سے ۱۷ لاکھ بچے مستفید ہوئے۔ منصوبہ کے تحت اردو، پشتو، سندھی، بلوچی اور براہوی سمیت پانچ مقامی زبانوں جبکہ بلوچستان میں بولی جانے والی سندھی اور پشتو کے دو لہجوں میں تعلیمی مواد مرتب کیا گیا اور اس کی ۷۳ لاکھ کاپیاں تقسیم کی گئیں۔
یو ایس ایڈ کے نائب مشن ڈائریکٹر مائیکل نہربس نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابیوں میں سے ایک ابتدائی جماعتوں میں بچوں کو مقامی زبان میں پڑھانے کے نظریے کومزید تقویت ملناتھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کامیاب منصوبہ کے طریقہ ہائے کار کو حکومت پاکستان اور پی آر پی کے شراکت داروں کی توسط سے ملک بھر کے سرکاری اسکولوں تک توسیع دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ کی کامیابی والے اسکولوں میں یہ امر واضح ہوا ہے کہ اِس قدم سے ابتدائی جماعتوں کے طالبعلموں کی بنیادی مطالعاتی صلاحیتیں بہتر ہوسکتی ہیں جن کی بدولت ان کو اگلی جماعتوں میں مزید کامیابی میسر ہوگی۔
منصوبہ کا تمام تر مواد حکومت پاکستان کے ماتحت خیبر پختونخوا، بلوچستان، سندھ اور اسلام آباد وفاقی علاقہ کے محکمہ ہائے تعلیم کی ویب سائیٹوں پربھی دستیاب ہے۔ نیزمطالعاتی تعلیم کا مواد گلوبل ڈجیٹل لائبریری کی ویب سائیٹ سے بھی بلا معاوضہ ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
پی آر پی کے صوبائی محکمہ ہائے نصاب اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے ساتھ کام کے نتیجہ میں اول اور دوم جماعتوں کے لیے اردو اور سندھی زبانوں میں بہتر نصابی کتب کی شمولیت ممکن ہوئی اور ان میں صوتی بنیادوں پر تدریسی ہدایات ، امتحان اورصنفی شراکت اور برابری کو شامل کیاگیا۔
پی آر پی نے لگ بھگ ۷۷۰۰ نوجوانوں کے لیے اساتذہ کی تعلیم و تربیت کا نصاب مرتب کرنے میں بھی اعانت کی۔ نتیجتاً ۴۱ فیصد اساتذہ اس وقت برسرِ روزگار ہیں جبکہ ۲۱ فیصد اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
کووڈ-۱۹ وبا کے پھیلاؤ کے باوجود پی آر پی نے متعدد ذرائع سے ۵۹ لاکھ لوگوں تک رسائی ممکن بنائی۔ مثال طور، پی آر پی نے کووڈ-۱۹ کے بارے میں آگہی اور مطالعاتی مواد کی تقسیم کے لیئے واٹس ایپ استعمال کیا جبکہ سامعین کی وسیع تعداد تک اپنی سرگرمیوں کی معلومات کی ترسیل کی خاطر ریڈیو پروگرام منعقد کیے۔
پی آر پی کی اس کی کامیابی کا اعتراف بھی کیا گیا۔ اس کو آر ٹی آئی انٹرنیشنل کی جانب سے بِل گیٹس اینڈ ملینڈا فاؤنڈیشن کی معاونت سے منعقد ہونے والی لرننگ ایٹ اسکیل تحقیقی مطالعہ میں شامل کیا گیا۔ پی آر پی کو دنیا بھر سے ۸۰ منصوبوں میں سے آٹھ سرِفہرست سرگرمیوں میں سے ایک قرار دیا گیا۔
مزید براں، امریکی کانگریس کی لائبریری نے پی آر پی کو سال کے بہترین بین الاقوامی خواندگی پروگرام کے طور پر منتخب کیا۔ اس ایوارڈ کا مقصد تعلیم پر عوامی توجہ مبذول کرانا، تعلیم کے فروغ کی اہمیت اجاگر کرنا اور مطالعہ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
پاکستان میں امریکہ کی جانب سے تعلیم کی بہتری کے لیے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں: