امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے تعاون سے جاری کمیونٹی موبلائزیشن پروگرام (CMP) کے تحت سندھ میں بچوں میں غذائی قلت کے بارے میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں USAID کے صوبائی ڈائریکٹر برائے سندھ اور بلوچستان لیون واسکن اور پالیسی ایڈوائزر رینڈی ہاٹ فیلڈ، سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو، سیکریٹری صحت سعید احمد منگیجو اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
USAID کے صوبائی ڈائریکٹر برائے سندھ اور بلوچستان لیون واسکن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم سندھ میں بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کیلیے جامع اور مربوط لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں۔‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’بچوں کی صحت بہتر بنانے اور ان میں غذائی قلت پر قابو پانے کیلیے تعلیم کا فروغ انتہائی اہم ہے۔‘
امریکا کی ٹولین یونیورسٹی کے پالیسی منیجر ایڈرین منڈراف نے کانفرنس میں ’سندھ نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ پریکٹسز سروے‘ کے نتائج پیش کیے۔ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں بے شمار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جو ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں پرانتہائی منفی اثرات مرتب کرتی ہے. 2010 کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مزید سنگین ہے۔
سندھ کمیونٹی موبلائزیشن پروگرام امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے تعاون سے جاری سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (SBEP) اور صوبائی محکمہ تعلیم کے تعاون سے صحت کی سہولیات کے مراکز اور اسکولوں کے درمیان اشتراک کو فروغ دے رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت والدین کو اپنے بچوں کو صحت مند اور متناسب غذا فراہم کرنے کی تربیت فراہم کی جارہی ہے جبکہ اسکول جانے والے 5 سے 9 سال کی عمر کے بچوں کو بھی صحت مند غذا کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔