امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کراچی میں میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا

کراچی۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والے نئے میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا جو کی مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ (USAID) یو ایس ایجنسی برا ئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ
نئے میٹرنٹی وارڈ میں 120 بستروں کی گنجائش ہے جب کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجائش تھی۔ یو ایس ایڈ اس سے پہلےمیڈیکل سینٹر میں زچہ بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے ،جس کا افتتاح دسمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔
امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ‘‘امریکا اور پاکستان بڑے مسائل جیسے صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی کے حل کے لیے برسوں سے مل کر کام کررہے ہیں، یہ عمارتیں ہماری مستقل شراکت کی نشانیاں ہیں۔’’سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر جام مہتاب ڈہر، امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور یوایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ نےنئے میٹرنٹی وارڈ کا انتظام چلانے کے لیے ٹبا فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔
صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان اور امریکا کی مل کر کام کر نے کی طویل تاریخ ہے۔
یو ایس ایڈ، جناح اسپتال اور انڈیانا یونیورسٹی کے اشتراک سے 1959ء میں ‘‘بیسک میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ’’قائم کیا گیا تھا جو پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم فرا ہم کرنے پہلا ادارہ تھا۔
اس سال جنوری میں بھی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے بننے والے جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا افتتاح کیا تھا جہاں اب روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج ہوتا ہے،جب کہ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے ایک طبی مرکز کے ذریعے 2012ء سے اب تک 5 لاکھ سے زائد خواتین اور بچے طبی سہولیات حاصل کرچکے ہیں۔
امریکی حکومت کے پاکستان میں صحت کے منصوبوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے یوایس ایڈ کی ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔
http://www.usaid.gov/pakistan/health